ڈیجیٹل دور نے جہاں ہماری زندگیوں کو بے حد آسان بنا دیا ہے، وہیں ہمارے بچوں کی صحت کے لیے نئے چیلنجز بھی پیدا کر دیے ہیں۔ ایک "سمارٹ ماں" ہونے کے ناتے، ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی اتنے ہی "سمارٹ" حل ڈھونڈیں۔ یہ بلاگ پوسٹ اسی سفر میں آپ کی رہنمائی کے لیے ہے، جہاں ہم جدید دور کے پانچ بڑے صحت کے چیلنجز اور ان کے عملی حل پر بات کریں گے۔
چیلنج نمبر 1: موبائل اسکرینز اور بچوں کی ذہنی صحت
توجہ کا فقدان: تیز رفتار اور رنگ برنگے کارٹونز اور ویڈیو گیمز بچے کے دماغ کو عادی بنا دیتے ہیں، جس کے بعد پڑھائی یا کوئی یکساں سرگرمی ان کی توجہ حاصل نہیں کر پاتی۔
چڑچڑاپن اور جارحیت: زیادہ تر ڈیجیٹل مواد بچوں میں جذباتی بے چینی اور جارحیت پیدا کرتا ہے۔
نیند کے مسائل: اسکرین سے نکلنے والی نیلی روشنی (Blue Light) دماغ کو یہ سگنل دیتی ہے کہ ابھی دن ہے، جس سے میلاٹونِن ہارمون متاثر ہوتا ہے اور بچوں کو نیند آنے میں دشواری ہوتی ہے۔
سماجی مہارتوں کا فقدان: اسکرین کے سامنے گزارا گیا وقت حقیقی دنیا میں دوست بنانے، بات چیت کرنے اور جذبات کو سمجھنے کے مواقع کم کر دیتا ہے۔
سمارٹ حل: اسکرین ٹائم مینجمنٹ
"ڈیجیٹل بانڈریز" بنائیں: واضع اصول طے کریں۔ مثلاً ہفتے کے دنوں میں دن بھر میں کل ایک گھنٹہ، جبکہ ویک اینڈ پر دو گھنٹے۔ اسکرین کا استعمال کھانے کے دسترخوان پر اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے مکمل طور پر ممنوع ہونا چاہیے۔
کوالٹی کنٹینٹ کو ترجیح دیں: صرف وقت کی پابندی ہی نہ کریں، بلکہ یہ بھی دیکھیں کہ بچہ کیا دیکھ رہا ہے۔ تعلیمی، تخلیقی اور تفریحی چینلز کو منتخب کریں۔
"فیملی میڈیا پلان" بنائیں: اپنے پورے خاندان کے لیے اسکرین کے استعمال کے اصول بنائیں۔ جب بچہ دیکھے کہ آپ خود بھی ان اصولوں پر عمل کر رہی ہیں تو وہ بھی انہیں زیادہ آسانی سے اپنائیں گے۔
متبادل پیش کریں: بچے کو اسکرین سے دور رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کے پاس کوئی اور پرلطف متبادل موجود ہو۔ اسے بعد میں بتایا جائے گا۔
اپ سائیڈ ٹائم: اسکرین کے استعمال کے دوران بچے کے ساتھ بیٹھیں۔ اس سے دیکھیں اور اس کے بارے میں بات کریں۔ یہ آپ کو اس کی دلچسپیوں کا پتہ چلانے اور اسے صحیح راہ دکھانے کا موقع دے گا۔
چیلنج نمبر 2: جنک فوڈ کے بجائے صحت بخش ناشتے کے آئیڈیاز
پروٹین پیکڈ پاراتھا: عام آٹے کے بجائے مکمل گندم کے آٹے، بیسن یا مونگ دال کے آٹے میں ہلکا سا گھی لگا کر پاراتھا بنائیں۔ اس کے اندر پنیر، کیما، یا ہلدی اور ادرک ڈال کر اسے مزیدار اور بھرپور بنائیں۔ ایک گلاس دودھ کے ساتھ پیش کریں۔
رنگ برنگے سینڈوچ: براؤن بریڈ کا استعمال کریں۔ اس پر ہلکا سا مکھن یا مایونیز لگا کر اندر سلاد کے پتے، کھیرا، ٹماٹر، چکن یا انڈا رکھیں۔ سینڈوچ کو دلکش شکلوں (جیسے ڈبہ، مثلث) میں کاٹ کر پیش کریں۔
سمودی باؤل: ایک کٹوری میں دہی ڈالیں، اس میں مختلف قسم کے پھل (کیلا، سیب، اسٹرابیری)، ڈرائی فروٹ (اخروٹ، بادام، کشمش) اور ایک چمچ چیا کے بیج یا فلکس سیڈ ملا کر دیں۔ یہ کیلشیم، وٹامنز اور پروٹین کا پاور ہاؤس ہے۔
ہوم میڈ پنکیک: سفید آٹے کے بجائے اوٹس یا مکمل گندم کا آٹا استعمال کریں۔ آٹے میں کیلا ماش کر ڈالیں یا سیب کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔ چینی کی جگہ شہد کا استعمال کریں۔ اوپر تازہ پھل اور ڈرائی فروٹس سے گارنش کریں۔
انرجی بائٹس: چھوٹے چھوٹے بچوں کے لیے بنا کر فریج میں رکھ دیں۔ بیسن، مکئی کا آٹا، ڈرائی فروٹس اور گڑ ملا کر چھوٹی چھوٹی لڈو جیسی چیزیں بنا لیں۔ یہ مارکیٹ والی مٹھائیوں سے کہیں بہتر ہیں۔
ترکیب: بچے کو کچن میں شامل کریں۔ جب وہ خود کھانا بنانے میں حصہ لیں گے تو اسے کھانے میں بھی زیادہ دلچسپی لیں گے۔
چیلنج نمبر 3: موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے گھریلو نسخے
شہد اور ادرک: ایک چمچ خالص شہد میں ادرک کا تھوڑا سا رس اور ایک چٹکی کالی مرچ ملا کر دیں۔ یہ خشک کھانسی اور گلے کی خراش میں بہت مفید ہے۔
گرم سوپ: مرغی کا یخنی والا سوپ یا سبزیوں کا سوپ نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پوری کرتا ہے بلکہ قوت مدافعت بڑھانے میں بھی مددگار ہے۔ اس میں ہلدی، کالی مرچ اور لہسن کا استعمال ضرور کریں۔
بخار میں مفید: اگر بچے کو ہلکا بخار ہو تو اس کے ماتھے، ہاتھوں اور پاؤں پر پانی کے ٹھنڈے سپنج کیجیے۔ پیاز کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے اس کے تلوؤں پر رگڑیں، یہ بھی بخار کو کم کرنے کا ایک آزمودہ نسخہ ہے۔
نمک کے پانی سے غرارے: بڑے بچوں کے لیے نیم گرم پانی میں نمک ملا کر غرارے کرنا گلے کی سوزش اور خراش دور کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
اجوائن اور گڑ کی پٹی: ایک چمچ اجوائن اور ایک چمچ گڑ کو ہلکی آنچ پر پکا کر چھوٹی چھوٹی پٹیاں بنا لیں۔ کھانسی کے دورے میں ایک پٹی چوسنے کے لیے دے دیں۔
احتیاط: اگر بیماری شدید ہو یا تین دن سے زیادہ برقرار رہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
چیلنج نمبر 4: بچوں میں قوت مدافعت بڑھانے کے طریقے
غذائیت سے بھرپور خوراک: بچوں کی خوراک میں رنگ برنگے پھل اور سبزیاں (ہر رنگ کا پھل مختلف وٹامنز دیتا ہے)، پروٹین (انڈے، مچھلی، چکن، دالیں)، اور صحت بخش چکنائیاں (اخروٹ، زیتون کا تیل) شامل کریں۔
وٹامن ڈی ہے ضروری: وٹامن ڈی قوت مدافعت کے لیے نہایت اہم ہے۔ صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک کی دھوپ میں بچوں کو 15-20 منٹ ضرور بیٹھائیں۔
پرابائیوٹکس کا استعمال: دہی، لسی اور رائتہ جیسی چیزیں آنتوں میں اچھے بیکٹیریا کی تعداد بڑھاتی ہیں، جو قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
نیند ہے شفا: اسکول جانے والے بچے کے لیے رات کو 9-11 گھنٹے کی پُرسکون نیند انتہائی ضروری ہے۔ نیند کے دوران جسم کے مرمت کے عمل چلتے ہیں۔
ڈی ہائیڈریشن سے بچائیں: بچوں کو دن بھر میں کافی مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالیں۔ پانی جسم سے زہریلے مادے خارج کرکے قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
چیلنج نمبر 5: ڈیجیٹل دور میں بچوں کی جسمانی سرگرمیاں
سمارٹ حل: کھیل کو زندگی کا حصہ بنائیں
خاندانی سرگرمیاں: ہفتے میں کم از کم ایک دن کو "فیملی ایکٹیویٹی ڈے" مقرر کریں۔ پارک میں جا کر چہل قدمی کریں، بائیک چلائیں، یا گھر کے قریب کسی کھلے میدان میں فٹ بال/بیڈمنٹن کھیلیں۔
گھر کے کاموں میں شامل کریں: چھوٹے بچے سے اپنا بستر بنوانا، کھلونے سمیٹنے میں مدد لینا، یا باغبانی کے چھوٹے موٹے کام کروانا بھی ایک قسم کی جسمانی سرگرمی ہے۔
"اکٹیو گیمز" کا انتخاب: اگر اسکرین کا استعمال ناگزیر ہے تو ایسے گیمز کا انتخاب کریں جو بچے کو حرکت میں لائیں۔ ڈانس، یوگا یا کک باکسنگ کے ایپس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بیرونی کھیلوں کی ترغیب: بچے کو کسی ایسے کھیل (جیسے تیراکی، مارشل آرٹس، جمناسٹکس) کی کلاس میں شامل کریں جس میں اس کی دلچسپی ہو۔ یہ نہ صرف اس کی جسمانی نشوونما کرے گا بلکہ نظم و ضبط اور اعتماد بھی سکھائے گا۔
دوستوں کے ساتھ کھیلنا: بچوں کو محلے کے دیگر بچوں کے ساتھ کھیلنے کے مواقع دیں۔ اس سے نہ صرف ان کی جسمانی سرگرمی بڑھے گی بلکہ ان کی سماجی صلاحیتیں بھی نکھریں گی۔
آخری بات: صبر اور استقامت ہے کلیدِ کامیابی
ایک سمارٹ ماں بننا کوئی مشکل کام نہیں ہے، بس اس کے لیے تھوڑی سی وارننگ، تھوڑی سی تخلیقیت اور بہت سارا صدر درکار ہوتا ہے۔ یاد رکھیں، آپ اپنے بچوں کے لیے پہلی اور سب سے اہم استاد ہیں۔ آپ کی اچھی عادات ہی ان کی زندگی بھر کی صحت اور خوشی کی بنیاد رکھیں گی۔
ان چیلنجز کا سامنا ایک ساتھ مل کر کریں۔ چھوٹے چھوٹے قدم اٹھائیں۔ آج ہی سے ایک چھوٹی سی تبدیلی کا آغاز کریں، چاہے وہ ناشتے میں ایک نیا پھل شامل کرنا ہو یا فیملی والک کے لیے ہفتے میں دس منٹ نکالنا۔
آپ کی،
سمارٹ ماں
Q/A
دودھ، دہی، پنیر
گری دار میوے (بادام، اخروٹ)
انڈے اور چکن
کیلا، آم، خربوزہ
مکھن اور گھی
شہد اور ادرک کا رس
نمک کے پانی سے غرارے
اجوائن اور گڑ کی پٹی
نیم گرم پانی میں شہد ڈال کر پلانا
رات کو وقت پر سونے کی عادت ڈالیں
یونیفارم اور کتابیں پہلے سے تیار رکھیں
صحت بخش ناشتہ ضرور کروائیں
مثبت باتوں کے ساتھ اسکول بھیجیں
گاجر، چقندر، مٹر
پالک، میتھی، ساگ
شلجم، مولی، اروی
ٹماٹر، بینگن، کریلے
اخروٹ اور بادام دیں
پڑھائی کو کھیل کا روپ دیں
نیند پوری کروائیں
دماغی کھیل (پزل، میموری گیم) کھیلیں
زیادہ پانی پلائیں
پپیتا، امرود، انجیر دیں
سبزیوں اور سلاد کا استعمال بڑھائیں
روزانہ ورزش کروائیں
واضع اصول بنائیں
خود مثالی بنیں
مثبت رویے کی تعریف کریں
غلطی پر پیار سے سمجھائیں
روزانہ دو بار برش کروائیں
میٹھے مشروبات سے پرہیز
ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں
کیلشیم والی غذائیں دیں
اس کی کوششوں کی تعریف کریں
چھوٹے چھوٹے فیصلے کرنے دیں
ناکامی پر حوصلہ افزائی کریں
اس کی صلاحیتوں پر بھروسہ ظاہر کریں
جمنا سٹکس
ڈانس
یوگا
سیڑھیاں چڑھنا
کھچڑی ورزشیں
روزانہ پڑھنے کا وقت مقرر کریں
خود بھی پڑھنے کا مظاہرہ کریں
دلچسپ کہانیاں خریدیں
لائبریری لے کر جائیں
گھر کی صفائی رکھیں
قالین اور گدے صاف رکھیں
موسمی پھلوں سے پرہیز
ڈاکٹر سے مشورہ کریں
سونے کا وقت مقرر کریں
آرام دہ ماحول بنائیں
کہانی سنائیں
چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر انعام دیں
متوازن غذا دیں
ہفتے میں دو بار تیل لگائیں
سر کی مالش کریں
صاف ستھرا رکھیں
چھوٹے چھوٹے کام سونپیں
اپنے سامان کی ذمہ داری دیں
کام مکمل کرنے پر تعریف کریں
خود بھی ذمہ دار بنیں
اسکرین ٹائم محدود کریں
پڑھائی کے دوران مناسب روشنی
وٹامن اے والی غذائیں (گاجر، پالک)
باقاعدہ چیک اپ کروائیں
خود سچ بولیں
سچ بولنے پر تعریف کریں
ڈر کے بجائے سمجھائیں
اعتماد میں لیں
تربوز، خربوزہ
آم، لیچی
ککڑی، لوکی
ناریل پانی
مثبت سوچ سکھائیں
اچھے دوست بنانے دیں
ہنر سکھائیں
خود شناسی سکھائیں
پرسکون رہیں
دونوں کی بات سنیں
مسئلہ حل کرنا سکھائیں
معافی مانگنا سکھائیں
روزمرہ کا شیڈول بنائیں
خود وقت کے پابند بنیں
گھڑی استعمال کرنا سکھائیں
وقت پر کام کرنے پر تعریف کریں
بادام (یادداشت بڑھائے)
اخروٹ (دماغی طاقت)
کشمش (خون بنائے)
انجیر (ہڈیاں مضبوط کرے)
خود سب کا احترام کریں
"براہ کرم" اور "شکریہ" سکھائیں
بڑوں کی عزت سکھائیں
دوسروں کی رائے کا احترام سکھائیں
ڈرائنگ اور پینٹنگ
باغبانی
کتابیں پڑھنا
دستکاری
موسیقی سیکھنا